#noha2024 #newnoha2024 #trending
Title: Zindan khul gaya hai Sakina a s watan chalo
Reciters: Muazzam Ali Mirza & Syed Siraj Mosavi
Poet: Jinab Arif Sahab
Composition: Nayyer Abbas
FULL NOHA LYRICS
زندان کھل گیا ہے سکینہ وطن چلو
سجاد کہ کے گر پڑا چھوٹی سی قبر پر
مظلوم ایسے گر پڑا تربت پہ بہن کی
جیسے حسین تھا گرا اکبر کی لاش پر
دیکھو نہیں رہی میرے ہاتھوں میں اب رسن
جانے لگا ہے قافلا اب لوٹ کر وطن
لیکن تو بہن شام میں قئدی ہی رہ گئی
کھا کر تماچے سو گئی زندان کی خاک پر
کرتا ہوں یاد رو کے میں منظر وہ درد کا
کانوں کے زخم پر جو تماچا تجھے لگا
بابا کو تو سینہ پہ سدا دیتی رہ گئی
بابا سینہ پہ روتے تھے تب تجھ کو دیکھ کر
امّاں کی طرح تجھ کو نہ مل پائی تھی ردا
بابا کی طرح تجھ کو کفن بھی نہ مل سکا
پتھر بھی کھائے شام میں تو نے میری طرح
ناقے سے گر کے ہو گئی تیری بھی خم کمر
میں لے کے تجھ کو شام سے واپس نہ جا سکا
بابا کو کیا بتاؤں میں اب جا کر کربلا
قرتے میں دفن کر کے بنائی تیری لحد
عابد کو خون رلاے گا یہ درد عمر بھر
کربل میں چھن گئی تھی تیرے سر سے جو ردا
واپس میں لا چکا ہوں اسے دیکھ تو ذرا
سر پر میں تیرے رکھتا ردا اپنے ہاتھ سے
افسوس ہائے شام میں تو نہ رہی مگر
امّاں کے بئن سن کے نکلتی ہے جان میری
کہتی ہے عمر بھر نہ وہ سائے میں جائے گی
کیسے اُٹھاؤں اجری ہوئی ماں کو تو بتا
تیری لحد سے ماں کی بھی ہٹتی نہیں نظر
وہ رخصت حسین پہ زینب کا امتحان
ایسا ہی آج پھر سے ہے زندان کا سماں
سجاد ہو رہا ہے جدا ایسے بہن سے
اُٹھتا ہے رو کے قبر سے گرتا ہے قبر پر
لکھوں سہاب کس طرح محشر کا مرحلہ
تھا غم کی انتہا پہ بھی عابد کا حوصلہ
زندہ بہن کی قبر سے اٹھ کر چلا گیا
احوالِ غم سنانے کو بابا کی قبر پر
شاعر: عارف سحاب
#muharram #nohas #karbalapoetry #21muharram #sakinah #nohay #trending #viralvideo #muazzam_ali_mirza #syedsirajmosavi
#farhatbalti